حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین احمد مروی نے حرم مطہر رضوی کے ولایت ہال میں حضرت رقیہ(س) کے روضہ کے متولی سے ملاقات کی ۔ انہوں نے اس ملاقات میں حضرات معصومین (ع) اور امام زادوں کے مزارات کو اسلام ناب کی تعلیمات کے فروغ کا اہم مرکز قرار دیتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ حضرات معصومین (ع) اور امام زادوں کی ظاہری زندگی میں ان کی تعظیم واجب ہے اور یہ ہستیاں خیر و برکت ، معرفت میں اضافے اور معاشرے کی تربیت کا ذریعہ ہیں، اسی طرح اب ان کے مزارات اور روضے بھی انسانیت کے لئے دینی و مذہبی تعلیمات کی اشاعت کے مراکز ہونے چاہئيں ۔
انہوں نے رہبر انقلاب اسلامی کے اس بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ’’مقدس مقامات ، مذہبی و ثقافتی مراکز ہیں‘‘ کہا کہ گذشتہ چند برسوں میں اسلامی جمہوریہ ایران میں واقع مقدس مقامات نے باہمی طور پربہت سارے معاشرتی و ثقافتی کام انجام دیئے ہیں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین مروی نے کہا کہ حضرت رقیہ سلام اللہ علیہا کا مقدس و نورانی روضہ حضرت اباعبد اللہ الحسین علیہ السلام کی پارہ جگر کا حرم ہے انہوں نے کہا کہ اس حرم مطہر کو حضرت ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کے قیام کے مقدس اہداف ، امام حسینؑ اور آپ کے اہل بیت کی مظلومیت کو بیان کرنے اور دینی تعلیمات کے فروغ کا مرکز ہونا چاہئے۔
آستان قدس کے متولی نے خطے کی رجعت پسند حکومتوں اور سامراجی طاقتوں کے مقابلے میں شام کے عوام کی استقامت و پامردی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کی سازشوں کے خلاف شامی عوام کی استقامت فتح و کامرانی کا باعث بنی ہے اور آج وہی ممالک جو شام میں بھاری قیمت ادا کرکے سامراج کے مذموم مقاصد کو پورا کرانا چاہتے تھے اور جنھوں نے شام کا مکمل بائیکاٹ کردیا تھا اب شام کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور یہ عزت و وقار اسی استقامت کا نتیجہ ہے۔
آستان قدس رضوی کے متولی نے شام میں داعش کے فتنے کو ختم کرنے میں حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ اور ایران کی سپاہ قدس کے شہید کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے کردار کو انتہائي موثر قرار دیتے ہوئے ہوئے کہا کہ شامی افواج اور عوام کی فداکاریوں اور ایرانی مشیروں کی مدد اور شہید قاسم سلیمانی کے فعال اور مؤثر کردار کی وجہ سے اس امتحان میں فاتحانہ طورپر کامیاب ہوئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگرچہ سامراجی سازشوں کی وجہ سے شام میں تعمیراتی،معیشتی اور بنیادی تنصیبات اور ڈھانچوں کو شدید نقصان پہنچا ہے لیکن شامی عوام میں سامراج کے خلاف نفرت اور استقامت کے جذبہ کو بڑھا دیا اور خداوند متعال بھی ظالموں اور طاغوتی طاقتوں کے خلاف ڈٹ جانے کے عوض عزت و وقار عطا کرتا ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین مروی نےکہا کہ آستان قدس رضوی ؛ حرم مطہر حضرت رقیہ (س) کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات بڑھانے اورالگ الگ شعبوں منجملہ تعمیرات ، ثقافت اور صحت میں آستان قدس کے تمام تجربات کو حرم حضرت رقیہ(س) کی انتظامیہ کو منتقل کرنے کا یقین دلایا۔
اس ملاقات کی ابتدا میں حضرت رقیہ(س) کے روضہ منورہ کے متولی جناب احمد الاشقر نے بارگاہ امام رضا علیہ السلام کی زیارت سے شرفیاب ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے حضرت رقیہ(س) کے حرم مطہر میں ہونے والی سرگرمیوں کی رپورٹ بھی پیش کی اور کہا کہ وہ حضرت رقیہ کے حرم کے مختلف شعبوں کو وسعت دینے کے لئے آستان قدس رضوی کے تجربات سے بھرپور استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔